نوجوانوں کیلئے میرا پیغام (حصہ دوم)

کیا ہم اس لیئے پیدا ہوئے کہ جوانی میں کالج یونیورسٹیوں میں بچیوں کے پیچھے بھاگیں. سو کالڈ علم حاصل کرنے کے بعد بغیر کچھ سیکھے سمجھے ڈگری لینے کو اعزاز مانیں اور پھر بزنس یا کمانے کی دوڑ میں پڑ جائیں اور بلآخر مر جائیں. (سوکالڈ اس لیئے لکھا کہ وہاں 90فیصد علم حاصل کرنے ہی نہیں جاتے 10فیصد علم کے متلاشی ہوتے ہیں. اس کا مقصد یہ ہر گز نہیں کہ یونیورسٹی نہ جائیں. جائیں ضرور جائیں مگر پڑھنے)

لکھنے کا مقصد صرف نوجوانوں کو یہ بتانا ہے کہ اپنے اصل کو پہچانیں اور ٹارگٹ سیٹ کریں. موجودہ دور میں موجودہ ادوار کے علوم میں مہارت حاصل کریں. جدید علوم سیکھیں اور ان کے ساتھ ساتھ اپنی حقیقت کو پہچان کر اس کی طرف قدم بڑھاتے رہیں. ارتغل ڈرامے کے بعد لوگوں کو ارتغل کا علم ہوا. تاریخ پڑھیں تو سلطنت عثمانیہ کیلئے ارتغل کے بھی باپ نے راہ ہموار کرنا شروع کر دی تھی. ایک مقصد تھا جینےکا. ایک ٹارگٹ تھا. اپنے لیئے نہیں آئندہ آنے والے مسلمانوں کیلئے اور ان کی کامیابی کیلئے راہ ہموار کی جاتی رہی اور بالآخر عثمان نے کامیابی کی دہلیز پر قدم رکھا. عثمان کا والد اور اس کا دادا ہماری طرح کھا پی کر مر جانے کو ترجیح دیتے تو عثمان بھی کبھی اس مقام تک نہ پہنچتا.
#جاری_ہے
#زبیرگوپانگ

image